Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

نرسنگھا نند سرسوتی گستاخِ رسول نے حد کردی

کب تک اس دوہرے روے پر خاموش رہوگے ؟ کیا اب کھلے عام بھارت کے آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ہم سب کے آقا پیارے معصوم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے اس زہریلے گندہ دہنی اور پراگندہ ذہنی انسان نما بھیڑیے کو کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے؟ کیا ملک کے ٹھیکیداروں کو معلوم نہیں کہ اب سے پہلے بھی یہ آدمی بہت سے نفرت انگیز بیانات دے چکا ہے؟ کیا ملک کے نظام کو سب سے بہتر چلانے کا ہوا پیٹنے والے اس انتظار میں ہیں کہ مسلمانوں کا غصہ پھوٹے اور ملک کا ماحول خراب ہو جائے اور اس شر انگیز کا مقصد پورا ہوجائے ۔ اس طرح کے دعوے داروں کو ملک کا نظام درست رکھنے کے لیے چاہیے کہ وہ اس طرح کے نفرت انگیز جاہل لوگوں کو جلد سے جلد گرفتار کر یں جو ہمارے ملک کے سیکولر ہونے پر ایک بدنما داغ ہیں ۔ کیا اگر کوئی مسلمان اس طرح کسی مذھبی رھنما کی شان میں کذب گوئی،بدتمیزی اور افتراپردازی کرے تو اسے اس طرح کھلا چھوڑ دیا جائیگا؟ اور کیا یہ ایسا کرنا بھارت کے آئین کا مزاق نہیں ہوگا؟ اگر یہ ایسا کرنا بھارت کے آئین کی توہین ہے اور اس کی خلاف ورزی ہے تو نظامِ مملکت کو درست چلانے کا حلف اٹھانے والے ملک کے منتظمین کہاں سوئے ہوئے ہیں؟ اس زہر اگلنے والے انسان نما سانپ کو گرفتار کیوں نہیں کر ہےہیں ؟ ہم مسلمان بھارت کے آئین پر عمل کرتے ہیں اس کی قدر کرتے ہیں۔ ہماری حکومت سے درخوست ہے کہ جلد از جلد اس شخص کی گرفتاری ہو ۔ مسلمانوں کے دلوں میں غصے کا لاوا پک رہا ہے خدا نہ کرے وہ باہر آجائے کیوں کہ ہم اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے والدین اور بیوی بچوں سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں اسی لیے ہمارا یہ حال ہے کہ ؂ جان مانگو تو جان دے دیں مال مانگو تو مال دے دیں مگر یہ ہم سے نہ ہو سکے گا نبی کا جاہ و جلال دیے دیں اخیر میں میری تمام مسلمانوں سے درخواست ہے کہ وہ اس ملعون شخص کی گرفتاری کی مانگ کریں اور کسی صورت بھی ظالموں کو ان کے اس مقصد تک نہ پہونچنے دیں جو وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ھندو مسلم فسادات ہوں۔ سب مل کر گستاخانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سازشوں کو ناکام کریں ، سمجھ داری کا ثبوت دیں اور صبر سے کام لیں۔۔۔ از : عامر گل شیر 20 شعبان 1442ھ ۔ 3 اپریل 2021ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے