مشکوٰۃ شریف
کتاب: زکوۃ کا بیان
باب: مانعین زکوٰۃ پر عذاب کی تفصیل
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من آتاه الله مالا فلم يؤد زكاته مثل له ماله شجاعا أقرع له زبيبتان يطوقه يوم القيامة يأخذ بلهزمتيه - يعني بشدقيه - يقول : أنا مالك أنا كنزك . ثم تلا هذه الآية : ( ولا يحسبن الذين يبخلون بما آتاهم الله من فضله ) إلى آخر الآية . رواه البخاري
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے مال و زر دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ ادا نہیں کی تو قیامت کے دن اس کا مال وزر گنجے سانپ کی شکل میں تبدیل کیا جائے گا جس کی آنکھوں پر دو سیاہ نقطے ہوں گے پھر وہ سانپ اس شخص کے گلے میں بطور طوق ڈالا جائے گا اور وہ سانپ اس شخص کی دونوں باچھیں پکڑے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں تیرا مال ہوں، تیرا خزانہ ہوں اس کے بعد آپ نے یہ آیت پڑھی (وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ ) 3 ۔ آل عمران 180) وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں یہ گمان نہ کریں الی آخر الآیہ (بخاری)
0 تبصرے